×

Our award-winning reporting has moved

Context provides news and analysis on three of the world’s most critical issues:

climate change, the impact of technology on society, and inclusive economies.

عمران خان کا شمالی مغرب پاکستان میں جنگلات کو بچانے کے لیے منصوبے کا اعلان

by Saleem Shaikh and Sughra Tunio | @saleemzeal | Thomson Reuters Foundation
Wednesday, 19 March 2014 10:45 GMT

Protecting the country’s disappearing forests could bring "huge" economic returns and cut the risk of disasters, the former cricket star says

 

اسلام آباد، پاکستان [تھامسن ڑائٹرزفائونڈیشن] - پاکستان تحریک انصاف کے چیرمئن عمران خان نے  خیبر پختونخواہ صوبے میں گرین گروتھ منصوبہ کا اعلان کردیا ہے جس سے ان کے مطابق صوبے میں معاشی ترقی کو بڑھاوا ملے گا۔

 

گرین گروتھ انیشیئٹو کا خاص مقصد صوبے میں قدرتی وسائل کا بہتر اور پائیدار استعمال کرکے معاشی اور سماجی ترقی حاصل کرنا ہے۔ 

 

مئی سال 2013 میں ہونے والے جنرل الیکشن  پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخواہ صوبے میں دوسری سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل کرکے صوبے میں حکومت بنائی تھی۔ الیکشن مہم کے دوران اس سیاسی پارٹی کے سربراہ عمران خان نے صوبےکی عوام سے واعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اکثریت سے جیتے تو وہ گرین گروتھ انیشیئٹوصوبے میں لاکر پائیدار ترقی کے لیے راہ ہموار کریں گے، جس کے نتیجے میں نئے روزگارکےمواقع پیدا ہوسکیں گے اور غربت، بھوک کو کم ہوسکے گی۔

 

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبے میں درختوں کی کٹائی غربت کی اہم وجہ ہے، جس سے لوگ روزگار حاصل کرتے ہیں، 

 

تاہم پاکستان تحریک انصاف نے اس سال مئی میں جون تک آٹھ ملین درختوں کے نئے پودے لگاکر گرین گروتھ انیشیئٹوکو متعارف کردیا ہے۔

 

خیبر پختونخواہ صوبے کے دارالحکومت پشاور میں عمران خان نے گرین گروتھ انیشیئٹوکی رونمائی کے سلسلے میں ایک تقریب کے شرکاء سے کہا کہ گرین گروتھ معاش کی طرف منتقلی ماحولیاتی تحفظ اور کلائمٹ چینج اڈپٹیشن اور مٹیگیشن کے حوالے سے ناگزیر ہے۔ اسے سے کثیرالتعداد معاشی فوائد حاصل ہوتیں ہیں۔

 

گرین گروتھ انیشیئٹو پلان بنانے والے اور سابقہ ریاستی وزیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے اس پلان کے تین مقاصد بیان کیے ہیں: ماحولیاتی چیلنجزاور ان کےتوانائی، پانی، جنگلات، ٹرانسپورٹ اور زراعت کے سلسلے میں ان چیلنجز کے حل؛ گرین گروتھ پالیسیز کا ان بیان شدہ سیکٹرز میں شمولیت؛ اورپائیدارمعاشی ترقی حاصل کرنے کے لیے گرین گروتھ وژن کو سیاسی سپورٹ دیناہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انٹر-منسٹریئل کمیٹی برائے گرین گروتھ اور ٹاسک فورس برائے گرین گروتھ جس کی سربراہی صوبے کے وزیراعلی سربراہی کرین گے۔

 

ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ اس گرین گروتھ انیشیئٹو کے نافذالعمل پر آنے والی پانچ سالوں کے لیے لاگت کا تخمینے کا اندازہ لگایا جارہا ہے، تاہم لاگت 40 سے 60 بلین روپے ہوسکتی ہے۔

 

انہون نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے لیے اخراجات جنگلات کے لیے سالانہ بجٹ میں اضافہ، خانگی سیکٹر کو اس پلان کے لیے فنڈز مہیا  کرنے کے لیے آمدہ کرنا، ریڈ-پلس اور کلین ڈوولپمنٹ منصوبوں کو شروع کرنا ہے۔

 

پاکستان میٹرولاجیکل ڈپارتمنٹ کے سینئر موسمیاتی سائنسدان، غلام رسول، کہتے ہیں کہ اس منصوبے کے تحت صوبائی حکومت کو پانی کے نئے ذخائر بنانے چاہیے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے عام ہونے والے شدید سیلابوں کی تباہی کے معاشی اور سماجی اثرات کو کم کرکے سیلابی پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے، اور ذخیرہ کیے ہوئے پانی سے پن بجلی بناکر معاشی ترقی کی رفتار تیز کی جاسکتی ہے۔

 

خیبرپختون خواہ صوبے میں پاکستان کے کل میں سے 40 فیصد جنگلات پائے جاتے ہیں، جو مکتلف وجوہات کے بناپر تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔

 

ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ اس گرین گروتھ پلان کا مقصد ان گھٹتے ہوئے جنگلات کو روکنا اور پانچ سالوں میں دو بلین نئے درخت لگانا ہے۔ 

 

انہون نے کہا کہ جنگلات کو فروغ دیکر اقوام متحدہ کے ریڈ-پلس پروگرام تحت بین الاقوامی مارکیٹ سے کاربن کریڈٹ خریدنا ہے، جس سے معاشی ترقی کے ساتھ ماحولیاتی ترقی بھی حاصل ہو سکے گی۔

 

تاہم پاکستان واٹر پارٹنرشپ کے ڈائریکٹر پرویز امیر کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات اپنے مثبت منتقی انجام تک نہیں پہنچ سکتے جب تک صوبائی محکمہ جنگلات میں کرپشن اوردرختوں کی غیرقانونی کٹائی میں ملوث ہیں ان کا صفایا نہ کرے یا ان کو سزا نہ دے۔ 

 

ان کا کہنا تھا کہ اس گرین گروتھ منصوبے کو کامیاب کرنے کے لیے ان کرپٹ عناصر کو محکمے سا باہر نکالکر باہر پھینکنا ہوگا۔

 

سلیم شیخ اور صغرا تنیو الرٹ نیٹ کلائمیٹ کے لیے پاکستان میں نمائندگان برائے موسمیاتی تبدیلی ہیں۔ 

Our Standards: The Thomson Reuters Trust Principles.

-->