×

Our award-winning reporting has moved

Context provides news and analysis on three of the world’s most critical issues:

climate change, the impact of technology on society, and inclusive economies.

اسلام آباد کے شہریوں کا ماحولیاتی بگاڑ کو روکنے کے سائیکل کے استعمال کی کوشش

by Saleem Shaikh and Sughra Tunio | @saleemzeal | Thomson Reuters Foundation
Thursday, 5 January 2017 10:15 GMT

Lubna Syed (centre) cycles with her friends on a bike lane passing by the parliament building in Islamabad, Pakistan. TRF/Saleem Shaikh

Image Caption and Rights Information

City authorities plan to expand the Pakistani capital's network of cycle paths in a bid to cut pollution and improve health

 

اسلام آباد [تھامسن رائٹرزفائونڈیشن] - پہلی مرتبہ وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد میٹروپولیٹین کارپوریشن کی جانب سےماحولیاتی بگاڑ کو روکنے کے لیے سائیکل لین کھولنے کے بعد سائیکل جلانے کا شوق رکھنے والے افراد اب ایسے لین کا استعمال کررہے ہیں۔ 

 

میٹروپولیٹین کارپوریشن کے حکام کہتے ہیں کہ پانچ کلومیٹر طویل سائیکل ٹریک، جس کی بحالی کے لیے بیس ہزار ڈالرز کے لگ بگ خرچ کے گئے ہیں، کے نتیجے میں اب لوگوں کو اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی کے وہ کم فاصلے کے لیے اپنی گاڑیوں کے استعمال کو کم یا ترک کریں اور اس کے بجائے سائیکل استعمال کریں۔ کیونکہ گاڑیوں کے استعمال سے شہر میں ہوائی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جس سے ماحولیاتی بگاڑ میں شدت آرہی ہے۔ 

 

 اسلام آباد کےتقریباً پچاس سالہ پرانے ترقیاتی ماسٹر پلان میں گاڑیوں کے لیے استعمال ہونے والی تمام سڑکوں کے ساتھ سائیکل ٹریکس تعمیر کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ مگر ایسے ٹریکس کو کبھی کھولا نہیں گیا اور بنائے گِئے سائیکل ٹریکس آہستہ آہستہ ختم ہوگئے یا ان پر قبضے کیے گئے۔ 

 

اسلام آباد میٹروپولیٹین کارپوریشن کے سربراہ انصر عزیز شیخ کہتنے ہیں کہ اس سائکل ٹریکس کی دوبارہ بحالی کا خاص مقصد شہر میں سائیکل کے کلچر کو فروغ دیکر ہوائی آلودگی پر قابو پانا ہے۔

 

سائنس کی طلبہ لبنہ سید اپنے دوست طلبہ کے ساتھ اب ہفتے میں کئی بار اس سائیکل ٹریک کو استعمال کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہے سائیکل کے استعمال سے دواہم فائدے ہیں۔ ایک ماحولیاتی آلودگی پر قابو اور انسانی صحت کی بہتری۔ 

 

وہ اور ان کے دوست جو ہر شام سائیکل ٹریک پر سائیکل چلاتیں ہیں اس بات سے بھی آگاہ ہیں کہ شہروں میں ہوائی آلودگی کی اہم وجہ گاڑیوں سے نکلنے والہ دوھواں ہے جس سے سانس کی بیماری جیسے مسائل میں تیزی سے اضآفہ ہورہا ہے۔ ایسے میں سائیکل کے استعمال کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔

 

لبنا نے مزید کہا کہ سائیکل ٹریکس پر سائیکل چلاکر شہر کے سرسبز راستوں اوردلفریب مرگلاپہاڑیوں کے حسن کا بھی خوب نظارا کیا جاسکتا ہے۔ 

 

گذشتہ سال نومبر میں اس سائیکل ٹریکس کا افتتاح میٹروپولیٹین کے سربراہ انصر عزیز نے کیا تھا اور سال ۲۰۱۸ تک مزید ساٹھ کلومیٹر سائیکل ٹریکس کو کھولا جائے گا۔

 

ان کا کہنا ہے کہ ان سائیکل ٹریکس پر ٹریفک اشارے بھی نصف کیے جائیں گے، تاکہ ممکنہ حادثوں کو روکا جائے۔ اور کہا کہ ان ٹریکس کو اب نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنی جسمانی ورزش اور شہر کا نظارہ کرنے اور اسکول جانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ 

 

اب کئی والدین اپنے بچوں کو سائیکل کے استعمال کے لیے ہمت افزائی کر رہے ہیں تاکہ ان کے بچے سارہ دن گھر میں ٹی وی یا ویڈیوگیمز کے استعمال کو کم کرکے سائیکلنگ جیسی صحتمند اور تفریحی ورزش میں دلچسپی لیں۔ کئی والدین نے اپنے بچوں کو اسکول جانے کے لیے اب سائیکل دلاکراپنے ماہنہ اخراجات میں کمی لارہے ہیں، کیونکہ اب اس طرھ ان کے بچے پرائیوٹ اسکلول وین کا استعمال کم کرسکیں گے، جس سے ہوائی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔

 

سائیکل کلچر کو فروغ کے لیے کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم اسلام آباد سائیکلنگ ایسوسیئیشن کے سربراہ ہارون جنرل کہتے ہیں کہ جب دوسرے شہری لوگوں کو اس ٹریک پر سائیکل چلاتے دیکھتے ہیں تو ان کو بھی سائیکل چلانے کی ترغیب مل جاتی ہے اور ان میں ایسی سرگرمی کا شوق پیدا ہوتا ہے۔ اس طرح ان سائیکل ٹریکس پر سائیکل چلانے والوں میں آہستہ آہستہ اضآفہ ہوتا جائے گا اور ماحول میں بھی خاطر خواہ بہتری لائی جاسکے گی۔

 

 

 

Our Standards: The Thomson Reuters Trust Principles.

-->